میخانوں کی بربادی سے تنگ ہوں اب ساکی
بھاری پڑھ چکی ہے شراب کی یہ عادت
بولتا ہے ساکی بڑے نشے ہے باکی
بتاؤ کونسقے والے کی چاہتے ہو قیادت
نشے کی قیادت سے ہی چاہیے چھٹکارا
دیکھنے ہیں کچھ سہی رنگ دنیا کے
نشیلے غم میں گھومتا رہونگا ایسے ہی آوارہ
قابلیت اور کلیجے کو تباہ کر کے
یہ خرابی شراب میں نہیں بلکہ آپ میں ہے
کے آپ نے شراب کو مزاحمت ا زندگی سمجھ رکھا
شراب تو بس شراب ہی ہے
آپ کو تو خالی نشے نے ہی ہلا کے رکھا
ارے بس رے سکی بہت دیکھ لی ہے یہ جالی گہرائی
آزمالی ہے کافی یہ عارضی اعتماد
کسی فخر سے نہیں کی یہ گناہی کاروائی
اب کرنے دے بوتل سے ایک آخری آداب
بھاری پڑھ چکی ہے شراب کی یہ عادت
بولتا ہے ساکی بڑے نشے ہے باکی
بتاؤ کونسقے والے کی چاہتے ہو قیادت
نشے کی قیادت سے ہی چاہیے چھٹکارا
دیکھنے ہیں کچھ سہی رنگ دنیا کے
نشیلے غم میں گھومتا رہونگا ایسے ہی آوارہ
قابلیت اور کلیجے کو تباہ کر کے
یہ خرابی شراب میں نہیں بلکہ آپ میں ہے
کے آپ نے شراب کو مزاحمت ا زندگی سمجھ رکھا
شراب تو بس شراب ہی ہے
آپ کو تو خالی نشے نے ہی ہلا کے رکھا
ارے بس رے سکی بہت دیکھ لی ہے یہ جالی گہرائی
آزمالی ہے کافی یہ عارضی اعتماد
کسی فخر سے نہیں کی یہ گناہی کاروائی
اب کرنے دے بوتل سے ایک آخری آداب
No comments:
Post a Comment